تین گھنٹے میں فاروق ستار کے تین ڈرامائی فیصلے سامنے آئے۔
پہلے انھوں نے مصطفیٰ کمال پر طنز کرتے ہوئے ان پر مہاجروں کے خلاف بات کرنے کا الزام لگایا۔ اس کے بعد ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی سے ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے سیاست چھوڑنے کا اعلان کر دیا اس کے بعد کارکنوں کے اصرار اور اپنی والدہ کے حکم پر ایک بار پھر سیاست میں واپسی کا اعلان کر دیا۔
ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے سیاست چھوڑنے کا فیصلہ واپس لے لیا۔
ایم کیو ایم کے کارکنوں، رہنماؤں اور اپنی والدہ کے بے حد اصرار پر کراچی کے علاقے پی آئی بی کالونی میں واقع اپنی رہائش گاہ پر ڈاکٹر فاروق ستار نے دوبارہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سیاست سے دستبرداری کا فیصلہ واپس لیا۔
اس موقع پر ان کی والدہ ، اہلیہ اور عامر خان اور دیگر ایم کیو ایم رہنما ان کے ساتھ تھے۔
پریس کانفرنس سے قبل دبئی سے آنے والے عامر خان سے ان کی علیحدہ کمرے میں گفتگو بھی ہوئی، اس دوران ایم کیو ایم کے رہنما اور کارکن انہیں منانے کی کوشش کرتے رہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک خط آرمی چیف اور وزیراعظم کو بھی لکھا ہے۔ اسی موقع پر انکی والدہ نے گفتگو کی اور مصطفی کمال اور انیس قائم خانی کو ایم کیوایم پاکستان میں واپس آنے کی دعوت دی۔